جو پیچھے رہ گئے!

ذہنی طور پر کمزور بچوں کے مسائل، وجوہات اور حل پر لکھی گئی ایک بہترین تحقیقی کتاب

یہ کتاب تمام والدین اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو پڑھنی چاہیے۔ کیونکہ بچوں کی درست تربیت کے لئے والدین اور اساتذہ کے علاوہ معاشرے کا ہر فرد اہم ہے۔

مصنّفہ نے سائنسی حقائق کے پس منظر میں بچوں کی ذہنی نشوونما کےموضوع پر معاشرتی رجحانات اور اُن کے حل پر ایک اہم تحقیق پیش کی ہے۔

بدقسمتی سے ہم کروڑوں ایسے بچوں کو ضدی،نالائق،کم عقل وغیرہ کا لیبل، یہ سمجھے بغیر لگا دیتے ہیں کہ ان کا رویہ کسی نفسیاتی اور اعصابی مسئلے کی وجہ سے ہے۔یوں ہم ان کو معاشرے کے عمومی دھارے سے الگ کر کے نا صرف ان میں موجود بے پناہ صلاحیتوں سے پورے معاشرے کو محروم کر دیتے ہیں بلکہ اُن بچوں کی زندگی کو بھی تباہ کر دیتے ہیں۔ اس کتاب میں موجود معلومات اس اہم موضوع پر ایک اہم ریفرنس کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اقبال

کتاب کی خریداری کے لئے

کتاب کی خریداری کے لئے درج ذیل فارم کے ذریعہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

زبیدہ رؤف

آپ ایک ابھرتی ہوئی ادیبہ ہیں جن کو اردو اور انگریزی ادب سے گہرا لگاؤ ہے۔ آپ کی متعدد تحریریں مختلف رسائل اور اخبارات کا حصہ رہ چکی ہیں۔

کچھ سال پہلے انہیں کینیڈا میں قائم تنظیم ہانِنّ (HANEN) سے عمر سے پیچھے رہ جانے والے بچوں کے متعلق کورس کرنے کا موقع ملا ، جس پر کچھ بہت تکلیف دہ حقائق نے انہیں اس موضوع پر تحقیق کرنے اور لکھنے پر اکسایا۔ کتاب کے لئے آسان اردو زبان کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ عوام کو آسانی سے سمجھ آ سکے اور بچوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔
زمانہ طالبعلمی میں ان کو انگریزی اور اردو شاعری پر بہت سے انعامات ملے ان کی تحریریریں ماہ نو، ادب لطیف، تخلیق، ارتقاء اور غنیمت میں شائع ھونے کے علاوہ ان کی نظم کو ماہ نو کے دس سالہ ادب کے لئے منتخب کیا گیا اور منو بھائی نے اپنے مشہور کالم گریبان میں ان کی تحریر کو کوٹ کیا اس کے علاوہ کچھ سندھی رائٹرز نے ان کی اردو تحریروں کا ترجمہ کیا ۔ آج کل وہ ٹورانٹو کے ایک ادارے سے بطور رضا کار منسلک ہیں ۔

محترمہ زبیدہ رؤوف کی اس کتاب کو میں نے حرف بہ حرف پڑھا ہے۔ بلکہ کئی موضوعات کو ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھا ہے۔ یہ کتاب تمام والدین اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو پڑھنی چاہیے۔ کیونکہ بچوں کی درست تربیت کے لئے والدین اور اساتذہ کے علاوہ معاشرے کا ہر فرد اہم ہے۔ مصنّفہ نے سائنسی حقائق کے پس منظر میں بچوں کی ذہنی نشوونما کےموضوع پر معاشرتی رجحانات اور اُن کے حل پر ایک اہم تحقیق پیش کی ہے۔ بدقسمتی سے ہم کروڑوں ایسے بچوں کو ضدی،نالائق،کم عقل وغیرہ کا لیبل، یہ سمجھے بغیر لگا دیتے ہیں کہ ان کا رویہ کسی نفسیاتی اور اعصابی مسئلے کی وجہ سے ہے۔یوں ہم ان کو معاشرے کے عمومی دھارے سے الگ کر کے نا صرف ان میں موجود بے پناہ صلاحیتوں سے پورے معاشرے کو محروم کر دیتے ہیں بلکہ اُن بچوں کی زندگی کو بھی تباہ کر دیتے ہیں۔ اس کتاب میں موجود معلومات اس اہم موضوع پر ایک اہم ریفرنس کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اقبال
5/5